والدین مصطفیٰ کی شخصیت اسلام کی تاریخ میں ایک اہم مقام رکھتی ہے۔ حضرت عبد اللہ بن عبد المطلب اور حضرت آمنہ بنت وہب، نبی ﷺ کے والدین تھے، اور ان کی سیرتیں نہ صرف بلند مقام کی حامل تھیں بلکہ ان کی زندگیوں سے انسانیت کے لیے بہت سے اسباق بھی ملتے ہیں۔ نبی ﷺ کے والدین کا کردار بہت اہم ہے کیونکہ ان کی زندگی کی چند اہم خصوصیات اور واقعات نے نبی ﷺ کی شخصیت کی تعمیر میں ایک خاص کردار ادا کیا۔ اس مضمون میں ہم نبی ﷺ کے والدین کے بارے میں تفصیل سے بات کریں گے اور ان کی سیرت کے چند اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالیں گے۔

والد: حضرت عبد اللہ بن عبد المطلب
حضرت عبد اللہ بن عبد المطلب، نبی اکرم ﷺ کے والد تھے اور قریش کے عظیم خاندان “بنی ہاشم” کے ایک معزز فرد تھے۔ حضرت عبد اللہ کا شمار قریش کے بلند مقام والے لوگوں میں ہوتا تھا۔ آپ کے والد کا نام عبد المطلب تھا، جو قریش کے سردار اور بہت معزز شخصیت تھے۔ حضرت عبد اللہ ایک نیک اور شریف انسان تھے، اور آپ کی زندگی کا بیشتر حصہ قریش کے معاشرتی اور تجارتی کاموں میں گزرا۔
حضرت عبد اللہ کی سیرت میں سادگی، ایمانداری اور بلند اخلاق کا عکس نمایاں تھا۔ تاہم، بدقسمتی سے نبی ﷺ کی پیدائش سے قبل ہی حضرت عبد اللہ کا انتقال ہو گیا۔ حضرت عبد اللہ کی وفات اُس وقت ہوئی جب آپ ﷺ کی والدہ حضرت آمنہ حاملہ تھیں، یعنی آپ ﷺ ابھی رحم مادر میں تھے۔ حضرت عبد اللہ کی وفات نبی ﷺ کے لیے ایک بہت بڑا readmoreسانحہ تھا کیونکہ نبی ﷺ کے والد کا سایہ آپ کی زندگی میں نہ تھا۔
والدہ: حضرت آمنہ بنت وہب
حضرت آمنہ بنت وہب، نبی ﷺ کی والدہ، قریش کے خاندان “بنی زہرہ” سے تعلق رکھتی تھیں۔ آپ کا خاندان قریش کے معزز خاندانوں میں شمار ہوتا تھا، اور آپ کی شخصیت بہت بلند اور پاکیزہ تھی۔ حضرت آمنہ کی زندگی بھی بہت زیادہ معتبر تھی، اور ان کی سیرت میں ایک خاص روحانی پہلو تھا۔ نبی ﷺ کی والدہ کی شخصیت اس قدر عظیم تھی کہ کئی روایات میں آپ کو ایک بہت ہی نیک، نرم دل، اور خوش اخلاق خاتون کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔
حضرت آمنہ کی زندگی میں نبی ﷺ کی پیدائش ایک خاص واقعہ تھا۔ آپ نے نبی ﷺ کی پیدائش کے بعد کئی نشانیاں اور روحانی تجربات محسوس کیے جن میں سے ایک خواب بھی تھا جس میں آپ کو بتایا گیا کہ آپ کا بیٹا ایک عظیم رہنما بنے گا، جو پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا پیغام لے کر آئے گا۔
حضرت آمنہ کا نبی ﷺ کی زندگی میں بہت اہم کردار تھا۔ آپ نے نبی ﷺ کو اپنی تربیت سے اس قابل بنایا کہ وہ بڑے ہو کر ایک عظیم رہنما بنیں۔ لیکن، بدقسمتی سے حضرت آمنہ بھی نبی ﷺ کی کم عمری میں وفات پا گئیں۔ حضرت آمنہ کی وفات کے بعد، نبی ﷺ کو والدین کا مزید کوئی سایہ نہیں رہا، اور آپ کی پرورش کا تمام بوجھ آپ کے دادا عبد المطلب اور بعد میں چچا ابو طالب نے اٹھایا۔
والدین مصطفیٰ کی جدائی اور نبی ﷺ کی پرورش
حضرت عبد اللہ اور حضرت آمنہ کی وفات کے بعد، نبی ﷺ کو یتیمی کا سامنا کرنا پڑا۔ آپ کی پیدائش سے لے کر آپ کے بچپن تک آپ کو والدین کی محبت اور سرپرستی کا فقدان تھا۔ نبی ﷺ کے والد عبد اللہ کی وفات آپ کی پیدائش سے قبل ہی ہو گئی تھی، اور آپ کی والدہ حضرت آمنہ کی وفات اس وقت ہوئی جب آپ ﷺ صرف چھ سال کے تھے۔ اس غمگین صورتحال کے باوجود، نبی ﷺ نے اپنی زندگی میں بہت جلدی اور مضبوطی سے راستہ تلاش کیا۔
نبی ﷺ کی پرورش سب سے پہلے آپ کے دادا حضرت عبد المطلب نے کی، اور ان کے بعد آپ کے چچا ابو طالب نے آپ کی پرورش کی۔ حضرت عبد المطلب کی وفات کے بعد نبی ﷺ کے چچا ابو طالب نے آپ کا بھرپور خیال رکھا اور آپ کی تربیت اور پرورش میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔والدین مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ابو طالب نے نہ صرف نبی ﷺ کی جسمانی ضروریات کا خیال رکھا بلکہ آپ کی ذہنی اور روحانی تربیت پر بھی بھرپور توجہ دی۔
والدین مصطفیٰ کا اثر نبی ﷺ پر
اگرچہ والدین مصطفیٰ کا سایہ آپ کی زندگی میں نہ تھا، لیکن ان کی زندگی کے اثرات نبی ﷺ پر گہرے اور دیرپا تھے۔ حضرت عبد اللہ کی نیک سیرت اور بلند اخلاق نے نبی ﷺ کے دل میں سچائی اور انصاف کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ حضرت آمنہ کی روحانیت اور محبت بھری تربیت نے نبی ﷺ کی شخصیت میں نرمی، رحم اور ہمدردی کو جگہ دی۔ ان کی شخصیتوں کی غیر موجودگی کے باوجود، نبی ﷺ نے اپنی زندگی میں وہ تمام خوبیاں پیدا کیں جو آپ کے والدین کی تعلیمات اور سیرت سے مشابہ تھیں۔
نبی ﷺ کی سیرت میں ان کی والدہ حضرت آمنہ کی پاکیزگی اور نیک سیرتی کا عکس تھا، اور حضرت عبد اللہ کی سادگی اور صداقت نے نبی ﷺ کی اخلاقی تربیت میں مدد کی۔ اس کے علاوہ، نبی ﷺ کی پرورش میں اللہ کی طرف سے ایک خاص برکت اور رہنمائی شامل تھی، جو آپ کو دنیا کے تمام انسانوں کے لیے ایک عظیم رہنما بننے کی صلاحیت readmoreعطا کرتی تھی۔
نتیجہ
والدین مصطفیٰ کی زندگی اور ان کی سیرت انسانیت کے لیے ایک عظیم درس ہے۔ حضرت عبد اللہ اور حضرت آمنہ کی زندگی میں جو اصول اور خوبیوں کا مظاہرہ ہوا، وہ آج بھی ہمیں سچائی، محبت، اور احترام کی تعلیم دیتے ہیں۔ نبی ﷺ کی پرورش اور تربیت میں والدین کی غیر موجودگی کے باوجود اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کی زندگی میں اپنی خاص مدد اور ہدایت کا اہتمام کیا۔ نبی ﷺ کی والدین کی زندگی اور ان کی تعلیمات نے اس بات کو ثابت کیا کہ اللہ کی رضا میں ہی کامیابی اور سکون ہے، اور اس کا راستہ ہمیشہ اخلاق، سچائی اور محبت کی طرف رہتا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں نبی اکرم ﷺ کی والدین کی سیرت سے سبق حاصل کرنے کی توفیق دے، تاکہ ہم بھی اپنی زندگیوں میں ان کی تعلیمات پر عمل کر سکیں۔ آمین۔