کیا صفر کا مہینہ منحوس ہے
صفر کا مہینہ کیا واقعی منحوس ہے؟قران سنت کی تعلیمات کی روشنی میں

تعارف:
اسلامی معاشرے میں بعض لوگ صفر کے مہینے کو منحوس سمجھتے ہیں؟ شادی، کاروبار یا سفر کے آغاز کو اس مہینے میں معیوب جانا جاتا ہے لیکن اسلام کی تعلیمات اور قرآن و سنت کی روشنی میں یہ تصور سراسر باطل اور غلط فہمی پر مبنی ہے
https://nooreislam.site/wp-admin/post.php?postread moreتوہم پرستی اور اسلام کا موقف:
رسول اللہ ٰ نے جاہلیت کے دور کی ان تمام بدشگونیوں کو سختی سے رد فرمایا۠
حدیث مبارک:”لا عدوى، ولا طیرة، ولا هامة، ولا صفر”(صحیح بخاری: حدیث 5707)
تشریح:امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: یہ حدیث توہمات کی مکمل نفی کرتی ہے صفر کو منحوس سمجھنا جاہلیت کی بات ہے”
(شرح مسلم)
قرآن کا موقف:
“ان عدة الشهور عند اللہ اثنا عشر شهرا فی کتاب اللہ…”
(سورہ التوبہ: آیت 36)
اس آیت سے واضح ہے کے سب مہینے برابر ہیں، کسی کو منحوس سمجھنا اللہ کی تقسیم پر اعتراض ہے
اهلسنت علماء کی رائے:
امام ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ:
“لوگوں نے صفر کے بارے میں وہم پال رکھے ہیں، حالانکہ شریعت میں اس کا کوئی وجود نہیں”(فتح الباری)
مولانا احمد یار خان نعیمی رحمہ اللہ:
“صفر کو منحوس سمجھنا جاہلیت کا عقیدہ ہے”
(نور العرفان)
عملی رہنمائی:
صفر میں شادی یا کاروبار کرنا جائز ہے
صدقہ دیں، درود پاک پڑھیں
کسی وقت یا مہینے کو منحوس سمجھنا بدعت ہے
خلاصہ:
صفر کا مہینہ کبھی منحوس نہیں، ایسہ سمجھنا غلط عقیدہ ہے اسلام کی تعلیمات اور قرآن و سنت میں اس کی کوئی بنیاد نہیں، ایسی ہر غلط رسومات سے بچنا ہے، عقیدہ کی درستگی واجب ہے
اہم حوالےات:
صحیح بخاری، حدیث 5707
سورہ توبہ، آیت 36
فتح الباری (ابن حجر عسقلانی)
شرح صحیح مسلم (امام نووی)
read moreنور العرفان (احمد یار خان نعیمی)
1 thought on “صفر منحوس ہے”